بھینگے پن میں ایک آنکھ دماغ کی ایک سمت کی تصویر بنا کر دکھاتی ہے اور دوسری آنکھ اس سے مختلف تصویر بنا کر پیش کرتی ہے۔مطلب یہ کہ دماغ پر دو مختلف تصاویر بن رہی ہوتی ہیں دماغ کو یہ بات کسی صورت قبول نہیں ہوتی۔آنکھوں کا بھینگا پن زیادہ تر بچوں میں دیکھا جاتا ہے لیکن یہ زندگی کے کسی بھی حصے میں بھی آپ کو متاثر کر سکتا ہے۔بڑی عمر کے بچوں یا افراد میں بھینگا پن مختلف طبی حالتوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے جیسے دماغی یا جسمانی فالج وغیرہ۔
کینیڈا کے صوبے البرٹا میں خون جما دینے والی سردی کے باعث کھولتا پانی ہوا میں جاتے ہی برف بن گیا۔