ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق ناشتے میں انڈوں کا استعمال ڈیمنشیا یا فتور دماغ کا باعث نہیں ہوتا۔پرانی ریسرچ میں کہا گیا تھا کہ انڈوں میں موجود کولیسٹرول حملہ قلب‘ہائی بلڈ پریشر اور وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے تاہم نئی ریسرچ نے پرانی باتوں کی نفی کر دی ہے اور ثابت کیا ہے کہ انڈے دماغ کے لئے انتہائی مفید ہیں اور اس کی فعالیت بڑھاتے ہیں۔
اناج ایک جادو سااثر رکھنے والی غذا ہے جو مختلف وٹامنز،معدنیات ،فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھری ہوئی ہے اسی لئے اناج کو صحت کا خزانہ قرار دیا گیا ہے اور یہ بات ایسی غلط بھی نہیں جولوگ اناج سے بنی غذائیں کھاتے ہیں ان میں دل کے امراض کا خطرہ کم ہوجاتاہے۔جرنل جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق سے وابستہ ماہرین نے 14برس تک100افراد کی غذا اور صحت کے نتائج کی نگرانی کی۔
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فاقہ کرنا ممکنہ طور پر الزائمرز سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کے مطابق تازہ ترین تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ فاقے کرنے سے جسم کے اندر ہونے والی سوزش کو کم کیا جا سکتا ہے۔سوزش جسم کا کسی انفیکشن یا چوٹ کے خلاف ایک قدرتی عمل ہوتا ہے۔تاہم،دائمی سوزش کی کیفیت (ایسی کیفیت جب جسم بغیر کسی وجہ کہ سوزش کرنے والے خلیوں کو خارج کرتا ہے) الزائمرز،پارکنسنز اور ٹائپ 2 ذیابیطس جیسی بیماریوں سے تعلق رکھتی ہے۔
آپ کی فٹنس اور صحت کی سطح کچھ بھی ہو چقندر اسے بہتر کرنے کا ایک اچھا نسخہ ہو سکتا ہے۔
وٹامنز انسانی جسم کی ضروریات میں سے ہیں تاہم آنکھوں کی صحت کے حوالے سے وٹامن اے،سی اور ای کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔علاوہ ازیں بی وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاء بھی آنکھوں کے لئے مفید ہوتے ہیں۔وٹامنز کی کمی آنکھوں کے کچھ امراض جیسے موتیا بند،گلوکوما،اور عمر سے متعلق میکولا (آنکھوں کے پیچھے کا حصہ) کی خرابی کا باعث بن سکتے ہیں۔
جسم میں موجود کولیسٹرول بھی ایک عجیب چیز ہے۔کولیسٹرول درحقیقت ایک طرح کاپروٹین ہوتا ہے ،جسے لیپوپروٹین کہا جاتا ہے۔یہ دو طرح کا ہوتا ہے ،لوڈینسٹی لیپوپروٹین (ایل ڈی ایل)اور ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین (ایچ ڈی ایل)۔یہی وہ چیز ہے،جسے اچھا کو لیسٹرول اور بُرا کولیسٹرول کہتے ہیں ۔اچھے کولیسٹرول کو ایچ ڈی ایل اور برے کو ایل ڈی ایل کہا جاتا ہے۔اچھے کا کام ہے جسم کے خلیوں کو مضبوط کرنا اور ایل ڈی ایل کے حملوں کو روکنا جبکہ بُرے کاکام ہے ہمیشہ اس کوشش میں لگے رہنا کہ کوئی کام سنورنے نہ پائے۔
پیٹ کا السر‘پیپٹک السر یا گیسٹرک السر ایک ہی بیماری کے مختلف نام ہیں۔جو پیٹ کی دیواروں میں زخم ہو جانے سے پیدا ہوتی ہے۔یہ چھوٹی آنت کا پہلا حصہ ہوتا ہے۔اس بیماری کی وجہ ہیلی کوبیکٹر پائلوری نامی جرثومہ اور رد سوزش ادویات ہوتی ہیں اور اس مرض میں پیٹ میں شدید درد اُٹھتا ہے۔اس بیماری کے بارے میں جاننے کے لئے ڈاکٹر عموماً اینڈوسکوپی کرتے ہیں جس کیلئے ایک ٹیوب پیٹ اور چھوٹی آنت میں عدسے سمیت ڈالی جاتی ہے لیکن اب اینڈوسکوپی کے بجائے صرف سانس کا جائزہ لے کر ڈاکٹر پتہ لگا سکیں گے کہ مریض پیٹ کے السر میں مبتلا ہے یا نہیں۔ایس این لوس نیشنل سینٹر فار سیک سائنسز کے مانک پردھان کے مطابق ہم نے ایک ایسا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کے ذریعے پیٹ کے السر کو جاننے کے لئے فقط ایک ڈیٹیکٹر میں سانس چھوڑنا ہو گا جو لیزر اسپیکٹرو اسکوپی اور ماس سپیکٹرو میٹری کے ذریعے مرض کا پتہ چلائے گا یہ تکنیک مرض کی ابتداء کا پتہ لگانے کے بعد علاج کے بعد بھی سانس کے ذریعے مرض کے خاتمے کا ٹیسٹ کرے گی اور اس کی سب سے بڑی خوبی اینڈوسکوپی اور بایوپسی سے چھٹکارا ہے۔
وٹامن C جسے اسکاربک ایسڈ بھی کہتے ہیں ویسے تو زبردست شفائی خصوصیات کا حامل ہے۔یہ دفاعی نظام کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اچھی جلد اور بالوں کی صحت کو بھی برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے وٹامن C مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے بھی اکسیر ہے تاہم امریکا میں ہونے والی جدید ترین تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ وٹامن C جان لیوا ٹیومر سیلز کو بھی ختم کرتا ہے۔جس سے سرطان کے علاج کے نئے راستے کھلنے کی اُمید پیدا ہو چلی ہے۔ابتدائی نوعیت کی اس تحقیق میں جس میں پھیپھڑوں اور لبلبہ کے سرطان میں مبتلا افراد نے حصہ لیا‘یہ بات سامنے آئی کہ اگر کیموتھراپی یا ریڈیو تھراپی کے ساتھ وٹامن C کو بشکل انجکشن جسم میں داخل کیا جائے تو مریض کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے اور سرطان کے علاج پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے۔
انڈے اکثر لوگوں کو بے حد پسند ہوتے ہیں مگر کچھ لوگوں کا یہ سوچنا ہے کہ انڈے کھانے سے وزن بڑھ جاتا ہے اس لئے لوگ اسے کھانے سے گریز کرتے ہیں مگر اس بات میں کوئی صداقت نہیں،بلکہ انڈوں کی مدد سے آپ اپنے وزن میں خاطر خواہ کمی لا سکتے ہیں۔انڈوں کو وٹامن ڈی سمیت دیگر جسمانی صحت کے لئے بہتر قرار دیا جاتا ہے،اب ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ وزن پر قابو پانے سمیت موٹاپے کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتے ہیں۔طبی جریدے ”سائنس ڈائریکٹ“ میں شائع تحقیق کے مطابق ہسپانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک مختصر مگر جامع تحقیق سے معلوم ہوا کہ انڈوں کا یومیہ استعمال نہ صرف وزن پر قابو پانے میں مددگار ہوتا ہے بلکہ اس سے جسمانی چربی اور موٹاپا بھی کم ہوتا ہے۔
کسی بھی بیماری میں جہاں ادویہ کا عمل دخل بنیادی اہمیت کا حامل ہوتا ہے وہیں صحیح خوراک کا استعمال اس سے بھی کہیں زیادہ اہم ہوتا ہے۔ہر بیماری میں خوراک کی ضرورت مختلف ہوتی ہے اور بعض اوقات صحیح خوراک استعمال نہ کرنے سے پیچیدگیوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔اسی لئے ترقی یافتہ ممالک میں معالج مریض کو صرف ادویات تجویز کرکے ماہر غذائیات کے پاس بھجوا دیتے ہیں۔