ذیابیطس کی دو اقسام ہیں
انسولین ڈپینڈنٹ ذیابیطس (Insulin Dependent Diabetes Mellitus IDDM)جب جسم کے اندر انسولین بننا بالکل بند ہو جائے تو یہ انسولین ڈپینڈنٹ ذیابیطس کہلاتی ہے۔اسے پہلی قسم (Type-1) بھی کہا جاتا ہے۔انسولین کی غیر موجودگی میں جسم کے سیل جسم کے اندر موجود چربی سے توانائی لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے جسمانی کمزوری میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور مریض کمزور سے کمزور ہونے لگتے ہیں۔
یہ تو ہم عرصہ دراز سے سنتے چلے آئے ہیں کہ قہوہ یا سبز چائے مجموعی جسمانی صحت کے لئے ایک قدرتی ٹانک کا درجہ رکھتی ہے یہاں تک کہ چین و جاپان کی تہذیب و ثقافت میں سبز چائے یا قہوہ کو عمر درازی کے ایک تہذیبی ورثے کے طور پر بھی اہم مقام حاصل ہے۔لیکن شکاگو، امریکہ کے تحقیق کاروں نے اس بے مثال مشروب کا دانتوں کی صحت کے حوالے سے کی جانے والی تازہ ترین دریافت سے نہ صرف سب کو چونکا دیا ہے بلکہ طب کی دنیا میں سبز چائے/ قہوے کی اہمیت و افادیت پر پسندیدگی ایک اور مہرثبت کر دی ہے۔
فائبرومائلجیا طب کی دنیا میں پٹھوں اور جوڑوں کی بیماریوں میں سب سے زیادہ عام ہے،اس سے کسی بھی آبادی کا تقریباً دس فیصد حصہ متاثر ہوتا ہے اور خواتین زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔خاص طور پر جن کی عمر بیس اور پچاس سال کے درمیان ہو۔اس مرض کی نہ تو کوئی خاص علامت ہوتی ہے اور نہ ہی لیبارٹری کے ٹیسٹ سے پتہ چلایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی خاص وجہ سامنے آتی ہے عموماً بدخوابی،ڈپریشن،وائرل انفیکشن وغیرہ سے یہ بیماری ہو سکتی ہے۔
بابر اعظم آئی سی سی کی تازہ ترین ٹی ٹونٹی بیٹسمین رینکنگ اپ ڈیٹ میں 763 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ ان کی یہ ترقی نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی T20I سیریز کے ابتدائی دو میچوں میں ان کی متاثر کن بیک ٹو بیک نصف سنچریوں کے بعد ہوئی جہاں انہوں نے 57 اور 66 رنز بنائے۔ بابر کی نمایاں کارکردگی کے باوجود پاکستان کو دونوں مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
مچھلی میٹھے پانی کی ہو یا سمندر کی،قدرت کا ایک عظیم عطیہ ہے۔یہ ایک عمدہ اور زود ہضم غذا ہی نہیں،بلکہ کئی امراض کا موٴثر علاج بھی ہے۔چکنی یا روغنی مچھلیاں مثلاً سرمئی،سارڈین،میکریل اور تلوار مچھلی اپنی اومیگا۔3 چکنائیوں کی وجہ سے قلب اور شریانوں کی محافظ ثابت ہوتی ہیں۔صرف یہی نہیں،بلکہ ان چکنائیوں کی بدولت جسم کی قوتِ مدافعت بڑھتی اور مستحکم ہوتی ہے۔اس کے علاوہ روغنی مچھلیاں ہمیں بہت سے امراض سے محفوظ رکھتی ہیں۔ایک امریکی طبی ادارے کے ماہرین کے مطابق اگر ہم اعتدال کے ساتھ مچھلی کھاتے ہیں تو ہمارے لئے حملہ قلب سے مرنے کا امکان بہت کم ہو جاتا ہے۔اگر مچھلی ہفتے میں ایک دو بار ہی کھا لی جائے تو جان لیوا حملہ قلب کا خطرہ 36 فیصد کم ہو سکتا ہے۔
بدقسمتی سے ہمارے ہاں صحت مند طرز زندگی اور معیاری خوراک کا چلن پروان نہیں چڑھا۔بحثیت قوم ہمارا مزاج ایسا بن چکا ہے کہ بیماریوں کے باوجود ہم اپنی عادات میں تبدیلی نہیں لاتے،جس کی وجہ سے مرض کی شدت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ہر قسم کی خطرناک اور جان لیوا بیماری کو بھی معمولی اور عارضی سمجھ کر اس سے چھٹکارا پانے کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کرتے۔
دونوں کریمین ظاہراً ایک جیسے دعوے کرتی ہیں لیکن دونوں ہی الگ الگ نوعیت کی کریمیں ہیں۔
تازہ ہوا اور صاف پانی کی طرح اچھی متوازن غذا جسم کی صحت و توانائی کے لئے ضروری ہے
یہ جھوٹ، غیبت، گالم گلوچ جیسی تمام بُری باتوں کیخلاف ڈھال ہے، روزہ میرے لئے ہے اور اس کا اجر بھی میں خود ہی دیتا ہوں: ارشاد ربانی