AAM TV WEBSITE TEMPLATE 2 11 2

Bars – La Ilaaj Nahi


جہاں تک علاج کا معاملہ ہے،تو یہ ایک ہٹیلا، یعنی طویل عرصے تک جاری رہنے والا مرض ہے۔

Bars

جلد یا کھال تین پرتوں پر مشتمل ہوتی ہے، جو نہ صرف نقصان دہ بیکٹیریا اور وائرس سے تحفظ فراہم کرتی ہے، بلکہ انسانی شخصیت کا وقار اور خوبصورتی سے بھی اس کا گہرا تعلق ہے۔ جلد کئی افعال انجام دیتی ہے۔ اگر ان افعال میں کسی قسم کی گڑبڑ واقع ہو جائے، تو جلدی مرض اپنا شکار بنا سکتا ہے۔ جلدی امراض میں ایک عارضہ برص بھی شامل ہے، جسے عرف عام میں پھلبہری کہا جاتا ہے۔ درحقیقت، یہ ایک ڈس آرڈر ہے، جس کی ابتداء ایک چھوٹے سے سفید دھبے سے ہوتی ہے۔ اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے، تو آہستہ آہستہ یہ دھبے پورے جسم پر پھیل جاتے ہیں، مگر ضروری نہیں کہ سارے مریضوں میں ایسا ہو۔ اگرچہ یہ دھبے تکلیف دہ نہیں ہوتے، مگر جلد کو بدنما بنا دیتے ہیں۔

مریض نفسیاتی الجھاؤ اور احساس کم تری کا شکار ہو جاتا ہے اور خواتین کے لئے تو یہ سفید دھبے جان کا روگ بن جاتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں برص سے متاثرہ مریضوں سے امتیازی سلوک کی شکایات عام ہیں۔ جلد کی رنگت کالی ہو یا سفید، زردی مائل ہو یا گندمی، کسی تشویش کا باعث نہیں بنتی، لیکن جب جلد پر کوئی دھبہ ظاہر ہو جائے، تو تشویش لاحق ہو جاتی ہے۔ اگر یہ دھبے سیاہی مائل ہوں، تو بعض لوگ اسے دربانِ حُسن کا نام دے کر مطمئن ہو جاتے ہیں، لیکن سفیدی مائل رنگت شدید تشویش میں مبتلا کر دیتی ہے۔ یہ مرض چھوت کا نہیں، لیکن افسوس کہ آگہی کے فقدان کے سبب بعض افراد برص کے مریض سے ہاتھ ملانے سے گریز کرتے ہیں۔ برص صرف جلد متاثر کرتا ہے، دل، جگر، گردے یا معدے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ہے۔ ویسے تو جلدی امراض کی فہرست طویل ہے، مگر جلد پر بننے والے سفید داغ اس لئے اہم ہیں کہ یہ دیگر امراض کی نسبت زیادہ نمایاں ہوتے ہیں۔

واضح رہے، جسم پر ظاہر ہونے والا ہر سفید دھبہ برص کا نہیں ہوتا، کیونکہ بعض خواتین میں چہرے یا بازو پر بلیچ کروانے کی صورت میں بھی وقتی طور پر سفید دھبے نمایاں ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ نظام قدرت کے تحت عام طور پر چالیس سال کی عمر تک خواتین کی جلد تر و تازہ رہتی ہے، کیونکہ ہر ماہ جلد کی بالائی سطح کے مردہ خلیات خود ہی جھڑ جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے خلیے آ جاتے ہیں۔ اس لئے خواتین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مینوپاز (ایام کے بند ہونے) کے دور میں جلد پر خاص توجہ دیں اور بلیچ کروانے سے احتیاط برتیں۔ دراصل، بلیچ کا کیمیکل جلد کی بالائی سطح کو عارضی طور پر صاف شفاف کر دیتا ہے، مگر بعد ازاں رنگت ماند پڑ جاتی ہے۔ وہ خواتین جو بار بار بلیچ کرواتی ہیں، ان میں رنگت والے خلیے سست ہو کر مردہ ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں جلد پر سفید دھبے ظاہر ہوتے ہیں، جو برص ہی کی طرح دکھائی دیتے ہیں، مگر یہ کیمیکل کا ردعمل ہوتا ہے، لہٰذا قدرتی عمل میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ اگر اللہ تعالیٰ نے کسی کو سانولی رنگت دے ہے، تو اسے گورا کرنے کی سعی نہ کریں۔ پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ مچھلی کھانے کے بعد دودھ کسی بھی صورت میں استعمال کیا جائے، تو برص کا مرض لاحق ہوتا ہے، جس کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ملا ہے۔ یہ تو قطعی ہے کہ کھانے کے بعد دودھ پینا برص کی ضدی اقدار کو مزید بڑھا دیتا ہے۔ اس لئے برص سے بچنے کے لئے دودھ نہ پیں، اس کے بجائے دودھ کی بجائے پانی کا سوال نہیں ہے۔

برص کا مرض بائیولوجی عمل سے نمٹنے میں سکونت حاصل کرنے والے لمبے مدت کے مرضی ہوتے ہیں، مگر خواتین کو یہ خوشی دے دیتا ہے کہ وہ داغ دھبوں کو ہموار کرنے کیلئے برص کے مرضیوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

برص کے علاج کے لئے زیر معاونت تبادلی دوائیں طلب کی جاتی ہیں جن کو موصوف حضور پاکستان میں جلدی امراض کے علم میں ماہر (ماہرِجلد) کی مشورہ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

کئی خواتین کو جلد کی دیکھ بھال کیلئے خود سے اہم قدرتی اشیاء کا استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی، لیکن آپ چاہیں تو زیر معاونت اشیاء جو جلد کو بصری رنگت میں نکھارنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، استعمال کرسکتی ہیں۔

یہ زیر معاونت اشیاء میں شامل ہوتی ہیں:

  1. صابن وغیرہ: آپ کو ایسی صابن استعمال کرنی چاہئیں جو آپ کی جلد کے نوعیت پر موزوں ہو۔ کئی اشکال کی صابن اور کریمیں آسانی سے دستیاب ہیں جو جلد کی موزوں دیکھ بھال کرتی ہیں۔
  2. سن سکرین: جلد کو سب سے زیادہ نقصان دھوپ اور تن سن سے ہوتا ہے، لہٰذا آپ کو نکے دن کے وقت اور خورشید کی روشنی میں بھی جلد کو بچانے کیلئے سن سکرین استعمال کرنا چاہئیں۔
  3. موچریوں کی دیکھ بھال: یہ ضروری ہوتا ہے کہ جلد کی نمکیں درست معدل پر رہیں تاکہ وہ موصوف حد پر نکھاردار رہیں۔
  4. آلوئے: آلوئے کی گیلی پتیوں کے رس کو جلد پر لگانے سے بھی جلد میں نکھار آتی ہے۔
  5. پیاز کا جوس: پیاز کا جوس جلد کی نکھار بڑھاتا ہے۔ آپ پیاز کے جوس کو ٹکھا کر بھی یا پنی میں ملا کر بھی جلد پر لگا سکتی ہیں۔
  6. تیل اور کریمیں: خوشبوداری کی موزوں جلدی دیکھ بھال کیلئے جلد پر موزوں کریم یا تیل استعمال کریں۔
  7. جلد کی صفائی: جلد کی صفائی کے لئے ہفتے میں ایک مرتبہ سکرب استعمال کریں۔

یہ ضروری ہوتا ہے کہ آپ پیشہ ور ماہر جلدی کی مشورہ لیں تاکہ وہ آپ کی جلد کی نوعیت کو دیکھ کر اٹھائیں اور آپ کو موزوں مشورہ فراہم کریں۔ وہ آپ کو جلد کی دیکھ بھال کیلئے ضروری نکات بتا سکتے ہیں۔

بیتے وقت میں اگر آپ کو مخصوص جلد کی مشکل ہوتی ہے تو آپ کسی ماہرِجلد کی رائے اور مدد سے اس کو حل کر سکتی ہیں۔ بہت سی مسائل جو جلد کو پیش آ سکتی ہیں، جیسے کی دھبوں، جھریوں، اور پشاپشی خشکی، کے علاج کے لئے مخصوص دوائیں اور علاجی طریقے موجود ہیں جن کا مشورہ کسی ماہر جلد سے لینا بہتر ہوتا ہے۔

Read more: Hadiyan Tawana Zindagi Shahana

More Reading

Post navigation

Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *