“پیدل چلیں! تندرست و توانا رہیں
کئی لوگ ورزش کا آغاز کرنے سے کتراتے ہیں۔صحت کے ماہرین کے مطابق، آپ کو اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لئے روزانہ کم از کم آدھے گھنٹے کی پیدل چلنے کی عادت بنانی چاہئے۔اس سے جسمانی قوت کا استعمال زیادہ ہوتا ہے اور اضافی چربی کم ہوتی ہے۔اضافی چربی کے بنا پر خون کی روانی میں رکاوٹوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔خود کو صحت مند اور توانائی سے بھرپور رکھنے کے لئے اس عمل کو اپنائیں۔
صبح کی سیر یعنی “مارننگ واک” ایک بہترین ورزشی عمل ہوتی ہے۔صحت کے ماہرین کے مطابق، طلوع آفتاب کے ساتھ واک کرنے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس وقت پودوں کی آکسیجن کی رسمی رفتار بڑھ جاتی ہے۔اسی وقت پر طبیعت کی خوبصورتی اور دماغ کی تازگی کا آنند لیں۔
صبح کی اس سیر میں پرندوں کی چہچہاہٹ، صبح کی نسیم، صاف ہوا، بے ہنگامہ ٹریفک، اور شور و غل کی عدم موجودگی ایسے محرکات ہیں جو جسم کو توانائی دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
روزانہ باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے سے انسانی صحت پر خوشگوار اثرات پیدا ہوتے ہیں۔جاپان کے معاشرت میں یہ تصور رائج ہے کہ روزانہ ایک ہزار قدم چلنے سے نہ صرف وزن میں کمی ہوتی ہے بلکہ انسانی صحت پر بھی مثبت اثرات متاثر ہوتے ہیں۔ ایک مطالعے کے مطابق، پیدل چلنے سے نفسیاتی صحت پر بھی اثرات پیدا ہوتے ہیں۔یہ جذباتی صحت کو بہتر بناتا ہے، جیسے کہ دماغی صحت میں اضافی نوروپائین اور سیروٹونن کی کمی کا عارضہ ہوتا ہے۔یہ بڑھتی توانائی اور خوشی کی حالت کو تعمیر کرتا ہے اور دباؤ کو کم کرتا ہے۔
یہ ایک آسان اور موثر طریقہ ہوتا ہے کہ ڈپریشن کو کم کیا جا سکے۔
پیدل چلنے کا دورانیہ بڑھانے سے جسمانی توانائی بھی بڑھتی ہے اور انرجی کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔
اس کی وجہ سے آپ کا جسم تندرست اور چابکدست ہوتا ہے۔
پیدل چلنے کے فوائد کی ایک اور مثال یہ ہے کہ اس سے دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن بھی نارمل رہتی ہے اور جسم کو طاقتور بناتی ہے۔
پیدل چلنے سے ذہانیت اور جسمانی صحت دونوں پر فائدہ مند ہوتی ہے، اور یہ ایک اچھا طریقہ ہے کہ ڈپریشن کو کم کیا جا سکے۔
ڈپریشن کے دوران، کئی لوگ نشے کی عادت ڈال لیتے ہیں، جیسے کہ سگریٹ پینا یا دوسری مخدرات کا استعمال کرنا۔ یہ ضروری نہیں ہے کیونکہ یہ نشے مضر ہیں۔ ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے، چہل قدمی کو اپنائیں کیونکہ اس کے بہت سارے فوائد ہیں۔”
احتیاط
“چہل قدمی کرتے وقت چند مفصول باتوں کا خیال رکھیں۔ مثلاً، چہل قدمی کے لئے صبح یا شام کا وقت منتخب کریں، کیونکہ اس وقت سورج کی تپش کم ہوتی ہے۔ ایک جگہ منتخب کریں جہاں زیادہ روشنی نہ ہو بلکہ ماحول خوشگوار ہو۔ جگہ ایسی ہو کہ آپ آسانی سے زیادہ فاصلہ طے کر سکیں۔
آغاز کے دنوں میں پیدل چلنے کا دورانیہ مختصر رکھیں اور اس وقت میں آہستہ آہستہ اضافہ کریں تاکہ آپ تھکن کا احساس نہ کریں۔ چلنے کی رفتار نہ بہت تیز ہو اور نہ بہت سست ہو۔ درمیانی رفتار سے چلیں تاکہ زیادہ سے زیادہ فاصلہ آسانی سے طے کر سکیں۔ آرام دہ جوتے پہنیں جو پیدل چلنے کے لئے موزوں ہوں۔ ایسے لباس پہنیں جو آپ کو خود کو پرسکون محسوس کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
چہل قدمی سے پہلے جوس یا پانی کا استعمال کریں۔ زیادہ مقدار میں مرغن نہ کھائیں۔ چہل قدمی کے فوراً بعد کچھ نہ کھائیں بلکہ تھوڑی دیر کے بعد ہلکی پھلکی غذا کھائیں۔ پیدل چلنے سے پہلے پانی ضرور پئیں تاکہ پسینے کی صورت میں جسم سے جو نمکیات خارج ہوئی ہیں ان کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ چہل قدمی کے فوراً بعد کام کا آغاز نہ کریں بلکہ کچھ دیر آرام کے بعد کام کریں۔”
Read more: Desi Totkay To Help You Keep Oils At Bay During Summers!
1 Comment