AAM TV WEBSITE TEMPLATE 1 40 2

Chukandar 

بلڈ پریشر کم کرتا ہے اور کینسر سے بچاتا ہے

Chukandar 

کہا جاتا ہے کہ چقندر ایک عام سی سبزی ہے جو ایک پودے کی جڑ ہوتی ہے۔ اس کے ذائقہ شیریں ہوتا ہے اور چھلکے سے لے کر اندر کے گودے تک سب کا رنگ خون کی طرح سرخ ہوتا ہے۔ یہ سبزی خوروں کی مشہور پسندیدہ غذا ہے اور اس میں بہت سارے فوائد مضمر ہیں۔

اشیاء میں زیادہ تعداد میں موجود نائٹریٹس کی وجہ سے چقندر بہترین گزارش ہے۔ چقندر میں بیس گنا زیادہ نائٹریٹس دوسری سبزیوں سے ملتے ہیں۔ اس سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے اور کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، چقندر کے جوس کو روزانہ 250 ملی لیٹر استعمال کرنے سے بلڈ پریشر کو کئی گھنٹے تک کم رہنے کا امکان ہوتا ہے۔

یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ چقندر بلڈ پریشر کی زیادہ بڑھنے کو روکتا ہے۔ ایک دوسرے جائزے میں دیکھا گیا کہ اگر چقندر کا رس عام ہو جائے تو اموات کی شرح میں دس فیصد تک کمی آسکتی ہے جو قلبی شریانی امراض سے متعلق ہوتی ہے۔

نائٹریٹس کی وجہ سے بلڈ پریشر کم کرنے کے علاوہ، چقندر میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس پٹھوں کو مزید کم آکسیجن کی ضرورت ہونے سے بچاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، جسمانی توانائی اور قوت برداشت میں اضافہ ہوتا ہے جو کام کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔

لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کے ایک جائزے میں بھی چقندر کے جوس کے فوائد ثابت ہوئے جہاں دیکھا گیا کہ اگر روزانہ 520 ملی لیٹر چقندر کا جوس استعمال کیا جائے تو جوانوں کی بہتر ورزش کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، چقندر میں موجود نائٹریٹس کے علاوہ دیگر اینٹی آکسیڈنٹس جسم کی خون کی نالیوں کو پرسکون کرکے انہیں پھیلا دیتے ہیں، جو خون کی زیادہ آزادی سے جسم میں گردش کرنے کا امکان فراہم کرتا ہے۔

ان تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چقندر ایک مفید سبزی ہے جس کے جوس میں نائٹریٹس کی وجہ سے صحت کے لحاظ سے بہت سارے فوائد ہیں۔ اس کا استعمال بلڈ پریشر کو کم کرنے، کینسر سے بچاؤ کرنے اور جسمانی توانائی کو بہتر بنانے کے لئے بہتر ہے۔

دماغی صلاحیت بڑھائیے:

نارتھ کیرولینا کی ویک فاریسٹ یونیورسٹی کے 2011ء کے جائزے کے مطابق، چقندر کا جوس استعمال کرنے سے مخبوط الحواسی (Dementia) کی آمد میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ اس کا باعث غالباً یہ ہے کہ نائٹرک آکسائیڈ دماغ کی طرف خون کے بہاؤ کو بڑھا دیتی ہے۔ چقندر میں فولک ایسڈ کی بھی قابل ذکر مقدار پائی جاتی ہے جو الزائمر جیسے مرض سے تحفظ فراہم کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

چقندر میں ایک رنگ دار مادہ Betacyanin پایا جاتا ہے جو چقندر کو اس کی سرخی بخشتا ہے اور ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جو کینسر کے خلاف مدد کرتا ہے۔ ایک دوسرے جائزے میں واشنگٹن کی ہارورڈ یونیورسٹی کے مطابق “بیٹاسایانین” نے پروسٹیٹ اور سینے کے سرطانی خلیات کی افزائش کی رفتار 12.5 فیصد تک گھٹا دی۔ جرمنی کے معالجین سرطان کے مریضوں کو روزانہ کم از کم ایک کلو چقندر کھانے کی مشورہ دیتے ہیں۔

چقندر میں فولک ایسڈ اور Betacyanin کے علاوہ دیگر اینٹی آکسیڈنٹس مثلاً Betalain، Vulgaxanthin اور Betanin بھی پائے جاتے ہیں جو مل کر ایک اور اینٹی آکسیڈنٹ Glutathione تیار کرتے ہیں جو زہریلے مواد کے اخراج میں جگر کی مدد کرتا ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق، اگر زیادہ مقدار میں چقندر کھائی جائے یا اس کا جوس پیا جائے تو پیشاب کا رنگ گلابی ہو سکتا ہے، لیکن یہ قابل تشویش بات نہیں ہے۔

ان مختلف تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چقندر ایک صحت مند سبزی ہے جو مخبوط الحواسی کے تاخیر، کینسر کے مقابلہ، معدے کی خرابیوں کے علاج اور جگر کی صحت میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اسلام آباد(اردو پوائنٹ،تازہ ترین اخبار ۔ 28 جولائی 2023ء) سرکاری اسکیم پر حج کرنے والوں کو 97 ہزار روپے فی کس واپس کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

Read more: Sabz Rang Ke Saib Diabetes Ke Marizoon Ke Liye Mufeed

More Reading

Post navigation

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *