اسی طرح، جلد کی قدرتی چمک اور تازگی واپس آئے گی۔
پرانے دور میں یونانی خواتین اپنی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لئے پورے جسم پر باقاعدگی سے بھاپ دینے کا عمل انتہائی معمولی تھا۔ آج بھی ماڈرن خواتین کلینزنگ کرنے اور فیشل لینے کے بعد بھاپ لینے کو اہمیت دیتی ہیں، جیسے کہ یہ اختتامی مرحلہ چہرے کی صفائی کو مکمل کرتا ہو۔
آپ آج بھی گھر میں چاہتی ہیں تو کلینزنگ کرنے کے بعد ایک پیالے میں گرم پانی کی مدد سے اسٹیم لے سکتی ہیں۔ اس سے چہرے کے مسام کھل جاتے ہیں، جن میں موجود سفید اور سیاہ کیل نرم ہو کر باہر نکل جاتے ہیں، اور ساتھ ہی گرد و غبار اور دھول مٹی کا بھی صفایا ہو جاتا ہے۔ بھاپ لینے کے اس عمل سے چہرے پر موجود داغ دھبے فوری طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔
ماہرین حسن فیشل کے ہفتہ واری پروگرام کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ ماحولیاتی آلودگی اور روزانہ فاؤنڈیشن اور پاؤڈر کا استعمال چہرے کی آلودگی کو بڑھا دیتا ہے، جس کی وجہ سے رنگت ماند پڑتی ہے، کیل مہاسے جھائیاں اور داغ دھبے ہوتے ہیں۔ یہ بھاپ لینے کے فوائد کو ثابت کرتا ہے اور چہرے کی گہرائی تک صفائی فراہم کرتا ہے۔
پہلا مرحلہ
بالوں کو اپنے چہرے کے ارد گرد لپیٹ لیں۔ اس کے بعد، کسی موثر ملک کلینر سے چہرے کی مساج کریں۔ یاد رہے کہ مساج کے دوران آپ کی انگلیاں چہرے پر دائرے کے اندر حرکت کرنی چاہئیں۔ چہرے کی جلد کو گندگی اور گرد و غبار سے پاک کرنے کے بعد، گرم پانی کے پیالے میں کچھ جڑی بوٹیاں جیسے کہ لیونڈر کی جھاڑی، پتے، یا گلاب کی چند پتیاں، یا آپ کا پسندیدہ تیل جیسے تلسی کے دوچار پتے، نیم یا پودینے، اور لیموں کے پتے شامل کریں۔ مساج کرنے کا دورانیہ تقریباً 15 منٹ کا ہونا چاہئے۔ اس کے بعد، تولیہ سر کے اطراف کو اس طرح لپیٹیں کہ بال سر کو ڈھانپی رہیں۔ چہرے کو تولیہ کے اندر رکھیں اور اگر پانی زیادہ گرم محسوس ہو تو چہرے کو پیالے سے ذرا فاصلے پر رکھ کر ڈھانپ لیں۔ کم از کم 15 منٹ تک چہرے کو بھاپ کے اختتامی مرحلے میں رہنے دیں۔ اس دوران، اگر آپ کو سانس لینے میں مشکل ہوتی ہو یا آپ کو آرام نہیں آتا ہو تو ہر تھوڑی دیر بعد تولیہ ہٹا کر سانس لے لیں۔
دوسرا مرحلہ
صرف بارہ سے پندرہ منٹ کی مدت تک بھاپ لینا کافی ہوتی ہے، کیونکہ اس کی زیادتی بھی نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ ایسی طریقہ کار سے جلد کی قدرتی ٹون کو متاثر کیا جا سکتا ہے اور چہرے پر جلد کے جوانی کی نشوونما پہلے سے ہی کمیاب ہو سکتی ہے۔
چکنی جلد کی حامل خواتین کیا کریں؟
یہاں تک کہ وہ خواتین جو چہرے پر دانے ہیں، انہیں بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہئے۔ خصوصاً گرمیوں کے موسم میں کیل مہاسوں والی جلد کو خصوصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر وہ ایسی خواتین ہیں جو پیشہ ورانہ بیوٹیشن کی مدد حاصل کر سکتی ہیں، تو یہ بہتر ہوتا ہے۔
آپ کی بیوٹیشن کی طرف سے دی گئی تجویز موزوں لگتی ہے۔ ایک لیٹر پانی کو کھلا برتن میں اُبال لیں۔ اب اس میں ایک چائے کا چمچ ہلدی، 3 چائے کے چمچ دار چینی، اور ایک کھانے کا چمچ گرین ٹی شامل کر لیں اور اس پانی سے بھاپ لیں۔ گرین ٹی سے دھوپ کی تمازت سے جھلسے ہوئے چہرے پر نکھار آتی ہے۔
ہلدی بھی لائے نکھار
آپ بالکل درست فرمایٔیں، ہلدی میں قدرتی طور پر سلفر پایا جاتا ہے اور یہ ہماری جلد کو مختلف انفیشنز سے بچانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کے استعمال سے دانے کم ہونے میں بھی فائدہ مندی حاصل ہوتی ہے، جبکہ دار چینی جلد کی الرجی کو دور کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
آپ کی تجویز اہم اور موثر ہے، اور یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ طبیعت کے عناصر کا استعمال جلد کی دیکھ بھال کے لئے کتنا موثر ہو سکتا ہے۔
چنبیلی کے پھول یا چند قطرے لیونڈر کے ساتھ
آپ اگر بھاپ کے پانی میں چنبیلی کا پھول یا لیونڈر آئل کے دو چار قطرے شامل کر لیتی ہیں، تو اس طرح پانی ایک ممتاز موئسچرائزر بن جاتا ہے۔ یہ آپ کی خشک جلد کو نرم کر دیتا ہے۔
لیموں کے قطرے،نیازبو یا روزمیری کے ساتھ
یہ چکنی جلد کی حامل خواتین کے لئے مناسب انتخاب ہو سکتا ہے۔ چکنی جلد حساس ہوتی ہے، لہٰذا پانی میں عرق گلاب، گرین ٹی کے چند پتے، روزمیری کے ایسنشل آئل یا تازہ پتے شامل کر کے پانی اُبال لیں اور قابل برداشت حد تک ہو جائے تو بھاپ لیں۔ آخر میں نرم ٹشو پیپر یا نرم تولئے سے چہرہ خشک کریں۔ حساس جلد کی حامل خواتین کبھی چہرہ نہ پونچھیں اور نہ ہی اسے رگڑیں۔ ان چند احتیاطی تدابیر کے بعد آپ دیکھیں گی کہ چہرہ صاف شفاف اور پہلے سے زیادہ پرکشش ہو گیا ہے۔
Read more: 4 Chote Chote Totkay
2 Comments