Apple BKC Mumbai India media preview hero Full Bleed Image.jpg.slideshow large 2

Apple Ke Products Ki Farokht Mein Record Ki Kami Ke Bawajood Tim Cook Purjosh Kyun?

ایپل کے سی ای او ٹم کک نے اپنی کمپنی کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایپل کے مستقبل کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔
20 Interesting facts about Apple Inc You Didn't Know
aamtv.pk

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک سال سے زائد عرصے میں ایپل کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

2024 کے ابتدائی تین مہینوں میں ایپل کی سال بہ سال فروخت 4 فیصد کم ہو کر 90.8 ارب ڈالر یا £72.5 ارب پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ آئی فونز کی مانگ میں زبردست کمی ہے۔

تاہم، کمپنی عہدیداروں کا کہنا ہے کووِڈ کے دوران سپلائی میں آنے والی مشکلات کے باعث پچھلے سال اسی عرصے کے دوران ایپل مصنوعات کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ ہوا تھا۔

کمپنی کے مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایپل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے حصص واپس خریدنے کے لیے 110 ارب ڈالرز مختص کر رہی ہے۔

یہ خبر سٹاک مارکیت میں ایپل کے حصص کی مانگ بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔ رواں سال ایپل کے حصص کی قیمت میں چھ فیصد سے زائد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

گزشتہ چھ سہ ماہیوں میں سے پانچ میں ایپل کو اپنی مصنوعات کی فروخت میں کمی کا سامنا رہا ہے جو کہ وسیع تر مارکیٹ رجحان کے بالکل برعکس ہے۔

ریسرچ فرم کینیلس کے مطابق، روال سال کی پہلی سہہ ماہی میں عالمی سطح پر سمارٹ فونز کی ترسیل میں 10 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

دوسری جانب، آئی فونز کی سہہ ماہی فروخت میں سال بہ سال 10 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ کمی یورپ کے علاوہ تمام مارکیٹوں میں آئی ہے جبکہ چین میں یہ تناسب آٹھ فیصد ہے۔

ایپل سی ای او کا سرمایہ کاروں کو چین میں کاروبار کی حالت کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مین لینڈ‘ چین میں آئی فونز کی فروخت دراصل بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ طویل مدت میں چین میں ایپل کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔

لیکن چین میں ایپل کے مقامی حریف ہواوے کی حالیہ بہتر پرفارمس کے بعد مسابقت میں تیزی آ رہی ہے۔

ایپل کو اپنے ایپ اسٹور کی فیس کو لے کر امریکہ اور یورپ میں ریگولیٹرز کی جانب سے قانونی کاروائی کا بھی سامنا ہے۔

امریکہ میں گوگل کے خلاف اجارہ داری کے ایک علیحدہ مقدمہ کے باعث ایپل کو گوگل کی جانب سے ملنے والی ادائیگیاں رکنے کا بھی خدشہ ہے۔ ایپل کو یہ ادائیگیاں اس کے انٹرنیٹ براؤزر سفاری پر گوگل کو ڈیفالٹ سرچ انجن بنانے کے بدلے میں ملتی ہیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق، 2020 میں ایپل کو اس مد میں تقریباً 15 ارب ڈالرز موصول ہوئے۔ اس سے ایپل کو اپنے منافع کو بڑھانے میں کافی مدد ملی تھی۔

ایپل کے چیف فنانشل آفیسر لوکا میسٹری کا کہنا ہے کہ ایپل کی فروخت میں جون کچھ اضافی کی توقع ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ایپل کو اپنے سروسز کے کاروبار میں دوہرے ہندسوں میں ترقی متوقع ہے۔

سی ایف آر اے ریسرچ کے سینئر ایکویٹی تجزیہ کار اینجلو زینو کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ایپل کے لیے ’بیانیے کو تبدیل سکتے ہیں۔‘

ان کے مطابق، کمپنی کے لیے چین میں توقعات سے زیادہ بہتری نظر آرہی ہے اور آنے والے بہت سے ایونٹس سرمایہ کاروں کے اعتماد میں آضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

Read More: Iphone Ko Chawal Mein Rakh Kar Dry Kyun Nahi Karna Chahiye?

More Reading

Post navigation

Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *